وگن میں حادثے کا شکار مزدور زندگی اور موت کے دو راہے پر، حکومت اور فلاحی تنظیموں سے علاج کرانے کی اپیل

سندھ

وگن (رپورٹ – محمد ثاقب تنیو) ضلعہ قمبر شہدادکوٹ کے علاقے وگن کے نواحی گائوں تھرڑی ہاشم میں پانچ ماہ قبل جگہ پر مزدوری کے دورن دیوار گرنے سے 26 سالہ مزدور ثناء اللہ کوری کی ریڑہ کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی، مناسب علاج نہ ہونے کے باعث متاثرہ نوجوان زندگی اور موت کے دو راہے پر کھڑا حکومت و فلاحی تنظیموں کیجانب دیکھ رہا ہے۔ 26 سالہ مزدور ثناي اللہ کوری جگہ کا کام کرنے کے دوران اچانک دیوار اوپر گرنے سے شدید زخمی ہو گیا تھا۔ حادثے کے بعد زخمی مزدور کو فوری طور پر لاڑکانہ کے اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جسے بعد میں ٹراما سینٹر کراچی میں داخل کرایا گیا، ٹراما سینٹر کراچی میں زخمی مزدور ثناء اللہ کی ریڑہ کی ہڈی کا آپریشن کیا گیا اور چند دن بعد اسے گھر جانے کی اجازت بھی دے دی گئی تھی، مذکورہ آپریشن کو پانچ ماہ گذرجانے کے باوجود ثناء اللہ کے حال میں بہتری نہیں ہوسکی ہے اور وہ چلنے پھرنے سے محروم ہے۔ متاثرہ مزدور ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ کراچی ٹراما سینٹر سے آپریشن کروانے کے باوجود ان کی حالت میں کسی قسم کی بہتری نہیں آئی اور اب زخم خراب ہوتے جا رہے ہیں، گمبٹ اسپتال کے ڈاکٹرز نے چیک اپ کے بعد علاج پر لاکھوں روپے خرچہ ہونے سے متعلق آگاہ کیا ہے، ہم غریب لوگ ہیں میں اکیلا ہے کمانے والا تھا جو اب بستر پر آگیا ہوں، سندھ حکومت اور مخیر حضرات و فلاحی تنظیم علاج کرانے میں میری مدد کریں۔ اس موقع پر گاؤں تھرڑی ہاشم کے معزز افراد محمد عرس شیخ، زبیر احمد تنیو، جانی سعید احمد، کونسلر سرتاج احمد تنیو و دیگر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نگراں سندھ حکومت اور مخیر افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ مزدور ثناء اللہ کا مکمل علاج کرانے میں مدد کریں تاکہ وہ ایک بار پھر اپنے خاندان والوں کیلئے روزی روٹی کمانے کے لائق بن سکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے