چین کے وزیر خارجہ وانگ یی

دفاع کے نام پر اسرائیل غزہ پر بمباری بند کرے، چین

دنیا

بیجنگ: چین نے کہا ہے کہ اسرائیل اپنے دفاع کے دائرہ کار سے باہر ہو کر غزہ کے شہریوں کو اجتماعی سزا دے رہا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی بڑھتی ہوئے کارروائیاں ’’اپنے دفاع کے حق‘‘ کے دائرہ کار سے باہر ہوچکی ہیں اور اقوم متحدہ کو اس کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔

چین کے وزیر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل اب حماس کے حملے کے جواب میں غزہ کے لوگوں کو اجتماعی سزا دینا بند کرے۔ فریقین صورتحال کو مزید خراب ہونے سے بچانے کے لیے جلد از جلد مذاکرات کی میز پر آئیں۔
یہ خبر پڑھیں : پاکستان فلسطینیوں کے حقوق کے ساتھ کھڑا ہے ، نگران وزیراعظم پاکستان

چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے ان خیالات کا اظہار اپنے سعودی ہم منصب فیصل بن فرحان سے ٹیلی فونک گفتگو میں کیا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ رابطہ اس وقت ہوا جب اسرائیل نے غزہ میں زمینی کارروائی کی دھمکی دی ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : فلسطین کی صورتحال پرسعودی عرب کی ترکی اور ایران سےبات چیت

چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے گزشتہ روز امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے بھی ٹیلی فونک گفتگو کی تھی جس میں امریکا سے اسرائیل اور حماس تنازع ختم کرانے کے لیے کردار نبھانے کا مطالبہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ پر اسرائیلی حملے بند نہ ہوئے تونتائج کا ذمہ دار اسرائیل ہوگا، ایران

خیال رہے کہ چین نے دیگر عالمی ممالک کے برخلاف اب تک اپنے سرکاری بیانات میں حماس کا نام نہیں لیا اور نہ تشدد کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے جس پر چین پر تنقید بھی کی جا رہی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے